Friday, July 15, 2011

(Attock VU Group) ہمارا اور ابلیس کا دکھ

ہمارا اور ابلیس کا دکھ

ایک دفعہ کسی بزرگ نے دیکھا کہ بغداد کی دانہ منڈی کے باہر ایک پتھر کے اوپر شیطان بیٹھا رو رہا تھا۔ بزرگ بڑے حیران ہوئے، وہ اس کے قریب گئے اور کہنے لگے کے ابلیس کیا ہے۔۔ تو رو رہا ہے؟
اس نے کہا، جی میرا بہت برا حال ہے ۔ تو انھوں نے کہا نہ بھائی، تو نہ رو، تمھیں تو اتنے کام بگاڑنے ہیں لوگوں کے، اگر تو ہی رونے لگ گیا تو کیا ہو گا؟
اس نے کہا کہ، جی میرا کچھ دکھ ہے۔ بابا جی نے کہا کہ کیا دکھ ہے؟
کہنے لگا، جی میرا دکھ یہ ہے کہ میں اچھا ہونا چاہتا ہوں، وہ مجھ سے ہوا نہیں جاتا۔
تو یہ دکھ تو ہم سب کا ہے، ہم زور تو لگاتے ہیں بڑے کمال کی بات یہ ہے کہ ہم کس لیے اچھے ہونا چاہتے ہیں، ہوا نہیں جاتا؟
چاہیے یہ کہ ہم ہونے کی کوشش تو کریں، خواہش تو کریں کہ ہم اچھے ہو جائیں تو اس سے بڑا فرق پڑ جاتا ہے۔
ہماری بات تو ہوتی رہتی ہے، گفتگو بھی ہوتی رہتی ہے لیکن ہم روئے کبھی بھی نہیں۔ ابلیس ہم سے بہتر تھا کہ سچ مچ رو دیا، وہ بازی لے گیا۔

زاویہ سے اقتباس


--
Art is not living. It is the use of living.

--
Group Basic Rules:
 
Immoral & Rudish talk, Earning program links, Cell number for friendship purpose, Websites/Groups Links, Adult contents, Spamming are strictly prohibited and banned in group.
 
 
Follow these detailed Group Rules, otherwise you will be banned at any time.
https://docs.google.com/document/d/1YJxA8x3_U7C1lRc0EXfLrJpco4A1XkB1vDxOTqOd3Jg/edit?hl=en&authkey=CNDy9tkJ
 
Group Email Address:
Attock-VU-Group@Googlegroups.Com
 
Join group by sending a blank email from University ID at:
Attock-VU-Group+Subscribe@Googlegroups.Com
 
 
Click here to Join this group at Facebook:
https://www.facebook.com/home.php?sk=group_111877855568034
 
 
Do not send Non-study-related Emails till the ending of Final Exam.

No comments:

Post a Comment